Tera Ho Jaon Novel By Sadia Yaqoob Episode 5
Tera Ho Jaon Novel By Sadia Yaqoob Episode 5
عین اپنی نگاہیں نیچی کیے نرس کے پیچھے پیچھے اس مریض کے روم کی طرف جا رہی تھی۔۔۔۔ جب سامنے سے آتا کوئی شخص اس سے ٹکرا گیا۔۔۔۔
یہ ٹکراؤ بہت شدید تھا ۔۔۔۔ عین پہلے ہی رو رو کے نڈھال ہو چکی تھی اب اوپر سے اس کا کسی پہاڑ جیسے وجود سے ٹکرانا ۔۔۔۔ اسے زمین بوس کرنے کے لیے کافی تھا۔
اس سے پہلے کہ وہ گرتی سامن والے نے بے ساختہ اسے بازو سے پکڑ کر گرنے سے بچایا ۔۔۔۔
جرار جو ریسپشن سے معاذ کے روم کا پتا کر کے اسکے روم کے سامنے آ ہی چکا تھا ۔۔۔۔ کسی سے ٹکرا گیا ۔۔۔۔ اس نے بے ساختہ مقابل کو تھام کر گرنے سے بچایا تھا ۔۔۔ ورنہ وہ اور کسی کا بھلا کر دے ہو ہی نہیں سکتا ۔۔۔۔۔ وہ ایسا کیوں کر گیا تھا وہ یہ خود بھی نہیں جانتا تھا۔۔۔۔۔
اس نے اپنے سامنے کھڑی لڑکی کو دیکھا جو حجاب کیے چہرے کو ماسک سے چھپائے بامشکل اسکے کندھے تک پہنچ رہی تھی ۔۔۔۔ جس کا ہاتھ اس کے دل پر تھا ۔۔۔۔ یہ وہی لمس تھا جو اس نے بہت سالوں پہلے کسی کے اسی طرح چھونے پر محسوس کیا تھا ۔۔۔۔
وہ لمس برسوں پہلے اسکے دل کی دھڑکن بڑھا گیا تھا ۔۔۔۔ آج بھی ایسا ہی ہوا تھا ۔۔۔۔ وہ اپنے دھڑکتے دل کو دیکھ کر حیران پریشان کھڑا سامنے کھڑی ہستی کو دیکھ رہا تھا جو اس سے اپنا بازو آزاد کروانے کی جدوجہد کر رہی تھی ۔۔۔۔
چھوڑیں مجھے ۔۔۔۔ عین نے اس ڈھیٹ انسان کی طرف دیکھ کر اس کی گرفت سے اپنا بازو آزاد کروانے کی کوشش کی ۔۔۔۔
جرار نے اس کی آنکھیں دیکھیں ۔۔۔۔ وہ آنکھیں بالکل ویسی ہی تھیں ۔۔۔۔ نیلی سمندر کے پانی جیسی ۔۔۔۔ آج ان آنکھوں میں نمی کے ساتھ ساتھ سرخی بھی تھی ۔۔۔۔ شاید یہ روتی رہی ہے ۔۔۔۔ جرار نے دل میں سوچا ۔۔۔۔
یہ میں کیا سوچ رہا ہوں ۔۔۔۔ یہ روئے یا ہنسے مجھے کیا غرض ہے اس سے ۔۔۔۔ اس نے اپنی سوچ کو جھٹکا۔۔۔۔ اور اس کا بازو چھوڑ دیا ۔۔۔۔
وہ دونوں ہی نہیں جانتے تھے کہ وہ ایک دوسرے کے محرم ہیں ۔۔۔۔ ان کے درمیان اس دنیا کا سب سے مضبوط رشتہ ہے ۔۔۔۔ نا عین نے اسے دیکھا اوع نا ہی جرار نے اسے وہ دونوں ایک دوسرے سے لاتعلق اور لاعلم تھے ۔۔۔۔
عین اگر جانتی ہوتی کہ وہ اس کا محرم ہے تو کبھی بھی اس سے اپنا بازو چھڑوانے کی کوشش نا کرتی ۔۔۔۔ اور اگر جرار کو معلوم ہوتا کہ وہ کون ہے تو کبھی بھی اس کو گرنے سے نا بچاتا ۔۔۔۔۔
عین اس سے آزادی ملتے ہی روم کے اندر داخل ہوئی ۔۔۔۔ جہاں معاذ زخمی حالت میں موجود تھا ۔۔۔۔ دو نرسز کھڑی اسکی پٹی وغیرہ کر رہی تھیں ۔۔۔۔ عین نے اس کے زخموں کا معائنہ شروع کیا ۔۔۔۔۔ اس کو زیادہ چھوٹ سر میں آئی تھی وہ اس وقت بے ہوش پڑا تھا۔۔۔۔
جرار اسے روم میں داخل ہوتے دیکھا تو اس کے پیچھے ہی روم میں داخل ہو گیا۔۔۔۔
سر آپ پلیز باہر جائیں ہمیں اپنا کام کرنے دیں ۔۔۔۔ ایک نرس نے جرار کو باہر کا راستہ دیکھایا۔
میں کہیں نہیں جا رہا اپنے دوست کو چھوڑ کر ۔۔۔۔ جرار کو نرس کے باہر جانے کا بولنے پر غصہ ہی آ گیا ۔۔۔۔
سر آپ کی وجہ سے ڈسٹربینس ہو گی ۔۔۔۔ نرس نے تحمل سے کہا۔۔۔۔
بولا نا نہیں جاؤں گا ۔۔۔۔ اب کی بار وہ چیخا تھا ۔۔۔۔
مسڑ آپ کو ذرا سی عقل بھی ہے کہ نہیں آپ اس وقت ہوسپٹل میں ہیں ۔۔۔۔۔ اگر یہاں رکنا ہے تو چپ کر کے کھڑے رہیں ۔۔۔۔۔ عین نے غصے سے اسے گھورا۔
اور اسے یہاں رہنے کی اجازت دے دی ۔۔۔۔ کیونکہ وہ نا تو اس وقت اس سے بحث کرنے کی پوزیشن میں تھی ۔۔۔۔ اور وہ یہ بھی سمجھ گئی تھی کہ وہ یہاں سے ٹلنے والا نہیں ہے ۔۔۔۔۔
جرار کو عین کی بات اور رویے پر غصہ تو بہت آیا پر وہ حالات کو اور معاذ کی حالت کو دیکھ کر چپ ہو گیا۔۔۔۔
عین نے نرس کو کچھ انجیکشن لکھ کر دیئے اور بسے جلد از جلد لانے کا کہا ۔۔۔۔۔
اوہ ۔۔۔۔ تو یہ ڈاکڑ ہے ۔۔۔۔ جرار کی نظریں اپنا کام کرتی عین پر تھیں ۔۔۔۔۔
ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹرز ان کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔
Copyright reserved by Kitab Nagri
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے ڈاؤن لوڈ کے بٹن پرکلک کریں
اورناول کا پی ڈی ایف ڈاؤن لوڈ کریں 👇👇👇
Direct Link
Free MF Download Link
پہلی قسط پڑھنے کے لیے نیچے دئیے لنک پر کلک کریں 👇👇👇
Post a Comment
Post a Comment