Tum Noor E Dil Ho By S Merwa Mirza Episode 16
Tum Noor E Dil Ho By S Merwa Mirza Episode 16
"ن۔۔نہیں۔۔۔۔اب ایک آنسو بھی نہیں۔۔۔۔۔ تمہاری بہار واپس لاوں گا۔۔۔۔ ان آنکھوں کے سارے حلقے چلے جائیں گے، تم بلکل ٹھیک ہو جاو گی"
جائشہ کے آنسو تکتا وہ فوری انھیں پیار سے ہٹائے اسکی دونوں آنکھوں پر لبوں کی مہر لگاتا مان سے بولا تو جائشہ نے افسردگی سے سر ہلائا مگر آنسو تھے کہ جائشہ کی آنکھوں میں مزید بھرتے گئے۔
جھک کر جائشہ کی پیشانی چومے وہ اسے آہستگی سے ٹیگ لگوائے حاوی ہوا تو جیسے دل کے جلتے وجود کو قرار ملا۔
"جب تک تم پہلے کی طرح ٹھیک نہیں ہو جاتی، میرا احساس جرم قائم رہے گا۔ ساری زندگی میں نے جس اکڑ میں گزاری۔۔۔ یہ امتحان اور آزمائش مجھے عاجزی سیکھانے کے لیے ضروری تھی۔۔۔۔ تم میرا نور دل تھی ، ہو اور ہمیشہ رہو گی۔۔۔۔۔۔ میرے دل کو صرف تم قبول تھی، ہو اور رہو گی۔۔۔۔ جب تم میرے پاس نہیں تھی، میں ہر سانس کے ساتھ تمہیں پکارتا تھا، میرے سنگین گناہ نے مجھے میری ذات اور میری صداوں کو بھی بے مراد کر دیا تھا۔۔۔۔۔۔۔ "
رہ رہ کر وہ جائشہ کی بے جان صورت تکتا کرب میں غرق ہو رہا تھا، کہاں اسکی حور جیسئ جائشہ اور اب وہ بہت کمزور تھی۔
وہ اسکا ہاتھ اپنے لبوں سے لگائے چوم رہا تھا، وہ ہاتھ جو اب رگیں ظاہر کر رہے تھے۔
وہ اسکی گال چومتا ہوا اسکے خشک سے بے رنگ ہونٹوں کو دیکھ کر مزید دلخراش ہوا۔
گلاب جیسی جائشہ اسکی دی ناکردہ سزا کے بعد کیا بن گئی تھی۔
"اچھی نہیں لگ رہی یوں کمزور ہو کر جانتی ہوں، مجھے خود سے محبت نہیں رہی تھی"
وہ شمائیل کے دکھی تاثر پر بے درد سی ہوئی ، جیسے اپنے آپ پر ترس کھایا ہو۔
وہ اسکے چہرے کو تکتا گیا، اس مخمل سے چہرے کا کرب یوں تھا جیسے پھول کی ہر پتی کرب سے پھڑپھڑا رہی ہو، جیسے کوئی زندگی دھیرے دھیرے مرجھا رہی ہو۔
وہ لاکھ ویران اور بجھی ضرور تھی مگر شمائیل کو وہ مدت بعد ملی پیاس کا توڑ تھی، اسکی تڑپ کا واحد حل۔
وہ ان بوجھل سانسوں کو نرمی سے اپنی دسترس میں مقید کر گیا، یہ لمحہ دونوں کے لیے راحت کا تھا۔ چلچلاتی دھوپ سے نکال کر قرار کے سائے میں لے آیا، نرم لمس نے روحیں چھو لیں تھیں، ہر پیاس کی شدت دم توڑ گئی تھی۔
_♡♡♡
ناول: تم نورِ دل ہو
(کتاب نگری ویب سپیشل)
تحریر: ایس مروہ مرزا
سولہویں قسط (آخری قسط)
Kitab Nagri start a journey for all social media writers to publish their writes.Welcome To All Writers,Test your writing abilities.
ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹرز ان کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے
Post a Comment
Post a Comment