Tum Noor E Dil Ho By S Merwa Mirza Episode 15
Tum Noor E Dil Ho By S Merwa Mirza Episode 15
وہ جائشہ کے قریب ویسے بھی ہر بے سکونی رفع ہوتی محسوس کر رہا تھا جو خود بھی اس بے پناہ راس پناہ میں وقتی طور پر ہر الجھن سے نکل آئی تھی۔
"میں سب ٹھیک کر دوں گا نورِ دل، تم بلکل بھی پریشان مت ہو۔۔۔۔۔ میں پوری جان لگا دوں گا ہر چیز بہتر کرنے میں۔۔۔۔۔ تم میری ہمت کا پورا جہان ہو دل، تم میری واحد آسانی ہو"
گھمبیر مگر جذبوں سے چور لہجے میں وہ جائشہ کی سماعت میں امرت انڈیل رہا تھا اور وہ لمحہ بہ لمحہ مسکرائی تھی، پلوں میں حصار قائم رہا مگر وہ رخ بدلے اب شمائیل کے روبرو اسکی بے پناہ گہری آنکھوں کو دیکھنے لگی۔
"میں صرف آپ سے محبت نہیں کرتی شمائیل، دل تو آپکے عشق کی بدولت ہی سانس لیتی ہے۔ میں سراپا محبت اور یقین ہی تو ہوں آپکا۔۔۔۔ مجھے بھی یقین ہے کہ ہم کبھی نہیں بچھڑیں گے۔۔۔۔۔ وہ کیسے بھلا بچھڑ سکتے ہیں جنکی روح ایک ہو، دل ایک ہو۔۔۔۔وجود ایک ہو"
جذب سے کہتی کہتی وہ سانسوں کی دھیمی سانسوں کے سنگ سرگوشیوں کا شغل اپناتی شمائیل کے دل کو بھی منتشر سے اک مرکز پر لائی تھی۔
"مجھے پھر بھی خوف آتا ہے، میں کبھی تمہارے بنا رہنے کا تصور بھی کروں تو سانس رکنے لگتی ہے۔۔۔
پھر کہہ رہا ہوں جائشہ کہ اگر مجھ بے رحم سے کوئی ظلم ہو گیا سرزد تو زیادہ بڑی سزا مت دینا۔۔۔۔۔
میں تمہارے بنا جی نہیں سکتا دل، تم کچھ بھی ہو جائے میرے یونہی قریب رہنا۔
خدا وہ دن کبھی نہ دیکھائے کہ میں اپنے دل کے نور کو ڈھونڈ ڈھونڈ کر اندھیرا ہو جاوں۔۔۔۔۔۔۔
میری روشنی ، میرا اس روح زمین پر ہونا صرف تمہاری بدولت ہے۔۔۔۔۔۔۔۔"
کہتے ہیں جب محبت پر آزمائش آن پڑے تو دل یونہی بات بات پر کانپتے ہیں، روحیں جو یکجا ہوں انکو الہام ہو جاتے ہیں۔
وہ ایک دوسرے کی زندگی کا باعث تھے اس میں کوئی شک نہیں مگر بعض اوقات مقدر کے فیصلے بڑے دردناک ہوا کرتے ہیں۔
زندگی کے ہاتھوں ہی زندگی سلب کر لی جاتی ہے۔
ظلم سرزد ہو جاتے ہیں اور سر پٹختے رہو مگر معافی اور نجات نہیں ملا کرتی۔
وہ جائشہ کے چہرے کو ہر زاویے سے چھوئے ہمکلام تھا، لہجے میں اک بے قرار سی سورش تھی۔
آواز میں اک مخفی سا کہرام تھا۔
"اے مُقَلًبُ القَلب!
ہر وہ شے بےانتہا خوبصورت ہے
جس کو تیرے ہونٹوں نے چھو رکھا ہے
اور ہر وہ انسان قسمت کا دھنی ہے
جس سے تو مخاطب ہوتا ہے۔۔۔
اے آرام جاں !
خوش نصیب ہیں وہ کندھے جن پر
بوقت ضرورت تو اپنے سر کو ٹکاتا ہے"
جائشہ اس سے بہتر جواب شاید دے نہ سکتی تھی، پل بھر میں ہی دونوں طرف ساری اداسی ہٹ کر محبت اور جنون بن گئی۔
___♡♡♡
ناول: تم نورِ دل ہو
تحریر: ایس مروہ مرزا
کتاب نگری ویب سپیشل
15: پندرھویں (سیکنڈ لاسٹ)
__
Kitab Nagri start a journey for all social media writers to publish their writes.Welcome To All Writers,Test your writing abilities.
ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹرز ان کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئےامیجز پرکلک کریں
👇👇👇
Post a Comment
Post a Comment