I'm Trully Yours Novel By Suneha Rauf Episode 18 2nd Last
I'm Trully Yours Novel By Suneha Rauf Episode 18 2nd Last
اس نے اس کے پاس زمین پر بیٹھ کر اس کا دایاں پاؤں تھاما تو وہ جو آنکھیں موندے پڑی تھی جھٹکے سے اٹھی۔
دورررر رہو میر ابراہیم....
لیکن مخالف ڈھیٹ ثابت ہوا تھا..... دوبارہ اس کا پاؤں تھامنا چاہا تھا جو جھٹکے سے اس نے اس کی گرفت سے آزاد کروایا تھا۔
تم..... بےحس ہو..... مسٹر میر ابراہیم...
میرال جو میں کر رہا ہوں کرنے دو نہیں تو بہت بُرا پیش آؤں گا....
میں آپ کی جاگیر نہیں ہوں میر ابراہیم.... جسے جب چاہا اپنے انداز سے بہلا لیا.... جیتی جاگتی انسان ہوں درد ہوتا ہے مجھے بھی.... کبھی حد سے زیادہ کیرنگ انداز اور کبھی اتنا نظرانداز کرنا.... کہ کوئی موت کے گھاٹ اتر جائے۔........ او....
اس کی بات مکمل ہونے سے پہلے اس نے جھٹکے سے اسے کھڑا کیا تھا میرال کی چیخ اس چار دیواری سے ٹکرا کر واپس آ گئی صد شکر کے دیواریں ساؤنڈ پروف تھیں نہیں تو تحریم حیدر جاگ جاتیں۔
میں نے بولا تھا میرال کے میں بُرا پیش آؤں گا..... بیشک اس نے میرال کو کھڑا کیا تھا لیکن اس کا سارا وزن اس نے خود اٹھایا تھا اس کی کمر میں ہاتھ ڈال کر۔
آئی ہیٹ یو..... کاش میں آپ کو کبھی نہ ملتی....
میر ابراہیم نے اس کی تھوڈی اوپر اٹھائی اور اس کے سانسیں خود میں منتقل کرنے لگا یہ بات تازیانے کی طرح لگی تھی اسے.....
وہ پیچھے ہوتی گہری سانس بھرنے لگی... وہ پھوٹ پھوٹ کر روتی اس سے دور جانے کی تگ و دو کرنے لگی۔
میر ابراہیم نے اسے واپس بٹھاتے اس کا پاؤں تھاما اب اگر چھڑوایا تو روحِ جاناں یہ تو بس نظرانہ تھا میں کیا کر گزروں گا اس بات سے میں خود بھی انجان ہوں۔
اور پھر جھٹکے سے اس کا پاؤں سیدھا کیا اب کمرے میں صرف اس کی سسکیاں تھیں۔
واپس اسےکمر سے تھام کر اٹھایا اور ڈریسنگ روم میں جا کر کپڑے تھمائے اور لائٹ اوف کی۔
دروازہ بند ہونے پر میرال نے کپڑے بدلے۔
آئندہ اگر ہیل پہنی تو میں جان لے لوں گا تمہاری پاس سے آتی آواز پر وہ اچھلی....
اور کچھ لمحے پہلے تم نے کہا تھا کہ کاش تم مجھے نہ ملتی..... میرال کی ساری حسیات اپنی کمر پر اس کی رینگتی انگلیوں اور کان کے پاس سرسراتی آواز پر تھی۔
تم مجھے نہ ملتی ایسا ممکن نہیں تھا..... کیونکہ تمہارے نام پر مہر میں بہت پہلے کی لگا چکا تھا نکاح نامے پر دستخط کر کے....
تمہیں تو میں کہیں سے بھی ڈھونڈ نکالتا ...... میری جان کس گمان میں ہو..... میں نے تمہارے بچپن سے لے کر تمہاری جوانی تمہارے ساتھ دیکھی ہے..... تمہارے ساتھ جیا ہوں میں ایک ایک لمحہ .... تمہیں دیکھا ہے ہر وقت تمہارے کمرے میں لگے کیمروں سے لے کر تمہارے پبلک پلیسز میں ہونے والی ایک ایک حرکت حفظ ہے مجھے.....
میرال نے اندھیرے میں پھٹی آنکھوں سے اس کی طرف دیکھا تو وہ جھکتا اس کی آنکھیں چوم گیا اور پھر وہاں سے نکلتا چلا گیا۔
Kitab Nagri start a journey for all social media writers to publish their writes.Welcome To All Writers,Test your writing abilities.
ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹرز ان کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔
Copyright reserved by Kitab Nagri
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئےامیجز پرکلک کریں 👇👇👇
Post a Comment
Post a Comment